Ghazals
Total 64 Ghazals

    عزیزو تم نہ کچھ اس کو کہو ہوا سو ہوا نپٹ ہی تند ہے ظالم کی خو ہوا سو ہوا خطا سے اس کی نہیں نام کو غبار ملال میں رو رو ڈالا ہے سب دل سے دھو ہوا سو ہوا ہنسے ہے دل میں یہ نا دردمند سب سن سن تو دکھ کو عشق کے اے دل نہ رو ہوا سو ہوا ستم گرو جو تمہیں رحم کی ہو کچھ توفیق ستم کی اپنے تلافی کرو ہوا سو ہوا تو کون ہے کہ ہو ملنے سے غیر کے مانع دل اس کو ہاتھ سے اپنے نہ کھو...

پورا پڑھیں

  زندگی شکل خواب کی سی ہے موج گویا سراب کی سی ہے کہہ صبا وہ کھلی ہے زلف کہاں تجھ میں بو مشک ناب کی سی ہے گھر میں آنے سے اس پری رو کے روشنی ماہتاب کی سی ہے کیوں نہ دیوانہ اس بدن کا ہوں جس میں خوشبو گلاب کی سی ہے کچھ نہ کچھ رات شغل میں گزری آج صورت حجاب کی سی ہے کیوں چھپاتا ہے شب کی بے خوابی بو دہن میں شراب کی سی ہے میری نظروں میں تیرے بن ساغر شکل چشم پر آب کی سی ہے میرا ہم سایہ سوچتا تھا...

پورا پڑھیں

  آتا ہے صبح اٹھ کر تیری برابری کو کیا دن لگے ہیں دیکھو خورشید خاوری کو دل مارنے کا نسخہ پہونچا ہے عاشقوں تک کیا کوئی جانتا ہے اس کیمیا گری کو اس تند خو صنم سے ملنے لگا ہوں جب سے ہر کوئی جانتا ہے میری دلاوری کو اپنی فسوں گری سے اب ہم تو ہار بیٹھے باد صبا یہ کہنا اس دل ربا پری کو اب خواب میں ہم اس کی صورت کو ہیں ترستے اے آرزو ہوا کیا بختوں کی یاوری کو ٭٭٭ فلک نے رنج تیر آہ سے میرے زبس کھینچا لبوں تک دل سے...

پورا پڑھیں

  ڈرتا ہوں محبت میں مرا نام نہ ہووے دنیا میں الٰہی کوئی بدنام نہ ہووے شمشیر کوئی تیز سی لینا مرے قاتل ایسی نہ لگانا کہ مرا کام نہ ہووے گر صبح کو میں چاک گریبان دکھاؤں اے زندہ دلاں حشر تلک شام نہ ہووے آتا ہے مری خاک پہ ہم راہ رقیباں یعنی مجھے تربت میں بھی آرام نہ ہووے جی دیتا ہے بوسہ کی توقع پہ فغاںؔ تو ٹک دیکھ لے سودا یہ ترا خام نہ ہووے ٭٭٭ ہرگز مرا وحشی نہ ہوا رام کسی کا وہ صبح کو ہے یار مرا شام کسی کا اس ہستئ...

پورا پڑھیں

  تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہے کہاں ہے کس طرح کی ہے کدھر ہے لب شیریں چھپے نہیں رنگ پاں سیں نہاں منقار طوطی میں شکر ہے کیا ہے بے خبر دونوں جہاں سیں محبت کے نشے میں کیا اثر ہے ترا مکھ دیکھ آئینا ہوا ہے تحیر دل کوں میرے اس قدر ہے تخلص آبروؔ بر جا ہے میرا ہمیشہ اشک غم سیں چشم تر ہے ٭٭٭ آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے راگ ہے مے ہے چمن ہے دل ربا ہے دید ہے دل دوانہ ہو گیا ہے دیکھ یہ صبح بہار رسمسا پھولوں...

پورا پڑھیں

  نہ کوئی دوست اپنا ، یار اپنا ، مہرباں اپنا سناو¿ں کس کو غم اپنا ، الم اپنا ، فغاں اپنا نہ طاقت ہے اشارے کی ، نہ کہنے کی ، نہ سننے کی کہوں کیا میں ، سنوں کیا میں ، بتاو¿ں کیا بیاں اپنا بہت چاہا کہ آوے یا ر ، یا اس دل کو صبر آوے نہ یار آیا ، نہ صبر آیا ، دیا جی میں نداں اپنا قفس میں بند ہیں ، بے بال و پر ہیں ، سخت بے پر ہیں نہ گلشن دیکھ سکتے ہیں ، نہ اب وہ آشیاں اپنا ہوا...

پورا پڑھیں

    خیال چھوڑ کہ دنیا ہے خواب کی مانند تمام خوبی ہے اوسکی سراب کی مانند نہ کھو تو عمر کوں غفلت میں عیشِ دنییا سیں کہ روز و شب ہے یہ دھوکا سراب کے مانند اگر جو موجِ حوادث کی ہے خبر تجھ کوں نہ کھول چشمِ طرب کوں حباب کی مانند لیا ہے دل کے کبوتر کوں گھیر کر میرے تیری دو چشمِ سیہ نے عقاب کی مانند زبس کہ ہجر میں اوس گل بدن کے روتے ہیں نین سے جاری ہیں انجھواں گلاب کی مانند ٭٭٭ اگر نسیم ہو قاصد رواں کروں کاغذ وہ گل بدن...

پورا پڑھیں

  کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش دوراں بھول گئے وہ زلف پریشاں بھول گئے وہ دیدۂ گریاں بھول گئے اے شوق نظارہ کیا کہئے نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں اے ذوق تصور کیا کیجے ہم صورت جاناں بھول گئے اب گل سے نظر ملتی ہی نہیں اب دل کی کلی کھلتی ہی نہیں اے فصل بہاراں رخصت ہو ہم لطف بہاراں بھول گئے سب کا تو مداوا کر ڈالا اپنا ہی مداوا کر نہ سکے سب کے تو گریباں سی ڈالے اپنا ہی گریباں بھول گئے یہ اپنی وفا کا عالم ہے اب ان...

پورا پڑھیں

  اہلِ ایماں سوز کو کہتے ہیں کافر ہوگیا آہ یارب رازِ دل ان پر بھی ظاہر ہوگیا میں نے جانا تھا صحیفہ عشق کا ہے میرے نام واہ یہ دیوان بھی نقلِ دفاتر ہوگیا ناصحا بیزار دل سوزی سے تیری دور ہو دل کو کیا روتا ہے لے جی بھی مسافر ہوگیا درد سے محفوظ ہوں، درماں سے مجھ کو کام کیا بار خاطر تھا جو میرا یار شاطر ہوگیا کیا مسیحائی ہے تیرے لعل لب میں اے صنم بات کے کہتے ہی دیکھو سوز شاعر ہوگیا ———————   آنکھ پھڑکی ہے یار آتا ہے جان کو بھی قرار...

پورا پڑھیں

  نہیں معلوم اب کی سال مے خانے پہ کیا گزرا ہمارے توبہ کر لینے سے پیمانے پہ کیا گزرا برہمن سر کو اپنے پیٹتا تھا دیر کے آگے خدا جانے تری صورت سے بت خانے پہ کیا گزرا مجھے زنجیر کر رکھا ہے ان شہری غزالوں نے نہیں معلوم میرے بعد ویرانے پہ کیا گزرا ہوئے ہیں چور میرے استخواں پتھر سے ٹکرا کے نہ پوچھا یہ کبھی تو نے کہ دیوانہ پہ کیا گزرا یقیںؔ کب یار میرے سوز دل کی داد کو پہنچے کہاں ہے شمع کو پروا کہ پروانہ پہ کیا گزرا یہ وہ آنسو ہیں...

پورا پڑھیں
1 2 3 4 5 7