Urdu Aam Aadmi ki Zindagi ka Atoot Hissa Hai

Articles

اردو عام آدمی کی زندگی کا اٹوٹ حصہ :سسودیا

محمد ہارون

اردواکادمی ،دہلی میںقمررئیس سلورجبلی آڈیٹوریم کی تجدیدوتزئین اوراردوخواندگی مراکزکانائب وزیراعلی کے ہاتھوںافتتاح
نئی دہلی:اردواکادمی ،دہلی کے زیراہتمام قمر رئیس سلورجبلی آڈیٹوریم کی تجدید وتزئین اوراردو خواندگی مراکز کاافتتاح دہلی کے نائب وزیراعلیٰ اوراردو اکادمی کے چیئرمین منیش سسودیا کے ہاتھوںعمل میں آیا۔اس موقع پراردو اکادمی ،دہلی کے وائس چیرمین پروفیسر شہپررسول اور اردو اکادمی کے سکریٹری ایس ایم علی نے نائب وزیراعلی کو گلدستے پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔اپنی استقبالیہ تقریرمیںپروفیسر شہپررسول ،وائس چیئرمین اردواکادمی،دہلی نے کہا کہ اس ہال میں آپ آتے رہے ہیں لیکن اس ہال کی خوبصورتی اوراسٹرکچر نائب وزیراعلیٰ اور دہلی حکومت کی خصوصی توجہ کی وجہ سے ہے،آج اردو لٹریسی مراکز کا بھی افتتاح ہے،اس بار۱۵۶ لٹریسی سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، ان مراکز کا مقصد ناخواندہ لوگوں کو خواندہ بنانا ہے ،ان مراکز کے معاملات میں بھی دہلی حکومت کی خصوصی توجہ ہوتی ہے۔ آج نائب وزیراعلیٰ عزت مآب منیش سسودیا جی اردو خواندگی مراکزکے انسٹرکٹرزحضرات کو اسٹیشنری دیں گے ۔بہت سے ایسے کام جو کئی برسوں سے نہیں ہوئے تھے اس سال ہم نے کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اردو اکادمی کے تمام پروگراموں کو چلانے میں دہلی حکومت کا مکمل تعاون ہوتا ہے بالخصوص نائب وزیر اعلیٰ کا۔
اس موقع پرنائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ یقینا اس ہال پر بہت محنت کی گئی ہے۔ دراصل ہال کی تزئین میں اچھی نیت کو بڑا دخل ہے۔ اردو اکادمی اور اس کے ذمہ داران کی نیت بہت اچھی ہے،اسی لیے ہال میں آج ہم بیٹھ کر بڑا سکون محسوس کررہے ہیں ۔مجھے امید ہے کہ اردو کا فروغ ہوتا رہے گا اور اردو کو کسی طرح کا کوئی ڈراورخطرہ نہیں ہے۔ اردو کے فروغ کی ذمہ داری کو دہلی حکومت ہمیشہ یقینی بناتی رہے گی ۔ ہماری حکومت عام آدمی کی سیاست کرتی ہے اور کرتی رہے گی ۔ ہم ہندو مسلم سکھ عیسائی سب کو ساتھ لے کرچلنا چاہتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ کیجریوال جی نے دوسو یونٹ تک کا بجلی بل معاف کردیا ہے ۔ دہلی کے 75 فیصد گھروں میں دوسو یونٹ تک ہی بجلی جلتی ہے ۔یقینا آپ سب اس فیصلے سے خوش ہوں گے ۔اردو عام آدمی کی زندگی کا اٹوٹ حصہ ہے ۔ہندوستان کا کوئی بھی بندہ خالص ہندی یا انگریزی میں نہیں سوچ سکتا ،وہ کچھ بھی سوچنا چاہتا ہے تو اسے اردو کا سہارا لینا ہی پڑے گا۔ اردو زندگی جینے کا سلیقہ اوررویہ ہے ۔ان مراکز کے ذریعہ ہم اردو ٹیچروں کی کمی کو بھی پورا کررہے ہیں ۔ سرکاری فائلوں میں نام کچھ بھی رکھ لیاجائے اصل تو یہ ہے کہ اردو کا فروغ ہومیری کوشش یہی رہتی ہے ۔ آپ سب کو بہت بہت مبارک باد خدا کرے آپ سب کے سینٹرز اسی طرح روشنی پھیلاتے رہیں ۔
اردو اکادمی کے سکریٹری ایس۔ ایم۔ علی نے کہا کہ اس ہال میں جو کچھ نظر آرہاہے وہ سب دہلی حکومت اور نائب وزیراعلیٰ کی خصوصی دلچسپیوں کا نتیجہ ہے ۔ یہ حکومت کی طرف سے اردو اکادمی کو بہت بڑا تحفہ ہے ۔نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا جی کو جب بھی ہم زحمت دیتے ہیں ، اردو اکادمی تشریف لاتے ہیںاوراردوکے تمام پروگراموں میں خصوصی دلچسپی لیتے ہیں ۔اکادمی کے پروگراموں کو ہم اتنا کامیاب نہیں بناسکتے اگر نائب وزیراعلیٰ اور دہلی حکومت کاتعاون ہمارے ساتھ نہ ہو۔ ہم آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ سب نے شرکت کی اور پروگرام کوکامیاب بنایا ۔میں بالخصوص نائب وزیراعلیٰ کا شکریہ اداکرتاہوں۔
اس پروگرام کے بعدموسیقار سیف علی نے غزلیں پیش کیں۔غزل گائیکی کے پروگرام سے سامعین لطف اندوز ہوئے۔