Tanhai a Short Story by Iqbal Niyazi

Articles

تنہائی

اقبال نیازی

بہت عجیب بات ہو گئی……….
فلموں کے سینیر رأیٹر ساحل صاحب اچانک لاک ڈاؤن سے گھبرا کر،بڑبڑاتے ہوے کپڑے پہننے لگےتو نوجوان نوکر نے حیرت سے پوچھا
” صاحب کہاں جا رہے ہیں؟؟ باہر سب بند ہے.”
ساحل صاحب نےایک موٹی گالی دے کر کہا ” جوہو جا رہا ہوں , میری نئ فلم کی پارٹی ملنے آرہی ہے”
“ارے صاحب! لاک ڈاؤن ہے, باہر سب بند ہے. جانے کا کوئی سادھن نہیں ہےاور ایسے میں کون سی پارٹی آےگی, سب گھروں میں بند ہیں”
“چپ بے……” ایک اور موٹی گالی ان کی زبان نے ایسے ُاگلی جیسے سنّاٹے میں زِپ سے کوئ بائیک نکلتی ہے.
” تو چل تیار ہو….میرے ساتھ چل….” ساحل صاحب نے نوکر کے شانے دبائے.
لڑکا منع کرتا رہا, دُہائی دیتا رہااور ساحل صاحب اسے لے کر باندرہ کے کارٹر روڈ کے اپنے فلیٹ سے باہر آ گئے. ابھی مین روڈ تک ہی پہنچے تھے کہ پولِس جیپ نے انہیں روکا… ایک تھری اسٹار باہر نکلا,
” ارے انکل! کہاں نکلے ہو؟ دیکھ نہیں رہےلاک ڈاءون ہے.”
” دیکھئے میں فلم رأیٹر ہوں, میں نے فلاں, فلاں, فلاں فلمیں لکھی ہیں” ساحل صاحب نے مرعوب کرنے کی کوشش کی, ” اور میری ایک نئی فلم کی آج سِٹنگ ہے.”
” ارے انکل آپ اتنے بزرگ ہو گئے ہیں اس لئے بچ گئے…. ورنہ ابھی ڈنڈے پڑنے شروع ہوتے پچھواڑے پر..” انسپکٹر نے ساحل صاحب کی مشہور فلموں سے مرعوب ہوئے بغیر کہا, ” چلئے جائیے گھر پر….ایسی کنڈیشن میں کوئ سِٹنگ وِٹنگ نہیں ہوتی…چلئے… اے لڑکے ! لے جا ان کو گھر پر، ورنہ تیری سوُج جائیگی… سمجھا!!!” انسپکٹر نے ڈنڈا بتا کر نوکر لڑکے سے کہا.
ساحل صاحب بڑبڑاتے ہوئے گھر کی طرف لوٹنے لگے. راستے بھر ان کو جتنی گالیاں یاد تھیں, سب پولِس والوں کو ارپن کرتے رہے.
نوکر نے مسکرا کر گھر کا دروازہ کھولا… ساحل صاحب نے آواز لگائی,
” ارے بیوی ! او بیوی…ذرا ایک ڈرنک بنا دو… اجی بیگم….سنو!!! اور یہ تمہارا لاڈلا کہاں ہے؟؟ ابھی تک سو رہا ہے؟؟ اس کو اُٹھاؤ, بولو باپ کو جوہو تک اپنی کار میں چھوڑ آئے..اور سنو بیگم ! ہماری بٹیا کالج گئی کیا؟؟”
نوکر لڑکا حیرت سے ساحل صاحب کو دیکھ رہا تھا….وہ بہت گمبھیرتا سے اپنےبیوی بچوں کو آواز دے رہے تھے جن کا وجود ہی نہیں تھا.
ساحل صاحب نے تو شادی ہی نہیں کی تھی, پھر یہ بیوی بچے…؟؟؟ وہ سوچ میں پڑ گیا.
ایک بھدّی گالی اس کے کانوں میں پڑی ” ابے کھڑا کیا ہے.. تیری مالکن کو بول ایک وہسکی کا لارج بنا دے میرے لئے…. سالا پیاس ہی نہیں بجھ رہی..”
نوکر نے اندر روم میں جاکر ساحل صاحب کی بھتیجی کو فون لگایا.. سارا حال سنایا…دوسری طرف سے ہنسی کی آواز أئی اور فون کٹ گیا.
بھتیجی نے کانفرنس کال پر اپنے بڑے بھائی اور ایک بہن کو لیا… اپنے چاچا کا حال سن کر سب ہنسے. بھتیجے نے کہا,” بہنوں تیار رہو…کارٹر روڈ کے فلیٹ کے اب 9 کروڑ ملنے والے ہیں…. بہت جلد !!!!

——————————————————————————————————
یہ افسانہ معروف واہٹس ایپ گروپ ’’ بزمِ افسانہ‘‘ کے توسط سے پیش کیا جارہا ہے۔